کسان راہنما خالد حسین باٹھ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کسانوں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے، فلور مل مالکان کسان سے گندم سرکاری قیمت 3900 سو روپے من کی بجائے 2200 سے 2400 روپے فی من خرید رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت خود کسانوں سے گندم خرید رہی ہے، نا ہی کسی اور صوبہ کو خریدنے دے رہی ہے۔
محکمہ خوراک گندم خریداری کا عمل ہفتہ سے شروع کرے گا
محکمہ خوراک کے پاس گوداموں میں تقریباً 1 لاکھ 30 ہزار ٹن گندم پڑی ہے، جس کو ملز مالکان نے خریدنے سے انکار کردیا ہے۔ کسانوں سے 2200 روپے سے لے کر 2400 روپے فی من تک گندم خرید رہے ہیں۔
خالد حسین باٹھ نے خبردار کیا ہے کہ محکمہ خوراک کے پاس موجود گندم ملز مالکان نے نہ خریدی تو قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔اور محکمہ خوراک گوداموں میں ذخیرہ گندم کو ناقص بتا کر کرپشن کرے گا۔
گندم درآمد اسکینڈل میں ذمہ داروں کا تعین، وزیر اعظم نے 4 افسران کو معطل کردیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج کسان کپاس اور چاول کی فصل کاشت نہیں کر پا رہا کیونکہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔