Aaj Logo

شائع 21 مئ 2024 04:50pm

پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے جرمن این جی او کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران جرمن زبان میں اظہار خیال کیا تو شرکا حیران رہ گئے، انہوں نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان جرمنی کو یورپ میں اپنا ایک اہم شراکت دار تصور کرتا ہے۔

منگل 21 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف سے جرمنی کی این جی او گلوبل بریجز، برلن کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں گلوبل بریجز کے چئیرمین، ہینس ایلبرٹ، چیف ایگزیکٹو آفیسر اور جرمنی کاروباری افراد اور سرمایہ کار شامل تھے، ملاقات میں پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر الفریڈ گرینیس بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے وفد سے جرمن زبان میں اظہار خیال کیا تو شرکا حیران رہ گئے اور وفد کے شرکاء شہباز شریف کی جرمن زبان میں بات چیت سے محظوظ ہوئے اور داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔

جرمن وفد کے سربراہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جرمن زبان میں گفتگو پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم کا فیض آباد کمیشن رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار

اس موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ کو خوش آمدید کہہ کر خوشی ہورہی ہے، جرمنی اور پاکستان کا مختلف شعبوں میں تعاون ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان جرمنی کو یورپ میں اپنا ایک اہم شراکت دار تصور کرتا ہے، پاکستان جرمنی کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دوطرفہ تجارت کی موجودہ سطح کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں جرمن سرمایہ کاری میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان صنعت ،متبادل توانائی ، معدنیات اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے پر عزم ہیں، متبادل توانائی، موسمیاتی تبدیلی، زراعت اور غذائی تحفظ بارےجرمنی کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نے پیکا ایکٹ میں ترامیم پر سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

جرمن وفد نے پاکستان کی کاربن کریڈٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بارے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔

ملاقات میں وفاقی وزراء جام کمال خان، رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر نے شرکت کی۔

Read Comments