Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 مئ 2024 04:47pm

ججز کی دوہری شہریت پر پابندی کا بل قومی اسمبلی میں جمع

دوہری شہریت والے شخص کو جج مقرر کرنے پر پابندی کا نجی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں جمع کرادیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق رکن جے یو آئی نور عالم خان نے نجی آئینی ترمیمی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادیا، نورعالم خان نےعدلیہ سےمتعلق 2اہم ترمیم بل جمع کرائے ہیں۔

متن ترمیمی بل میں توہین عدالت اورججزکی دوہری شہریت پرقانون سازی پر زور دیا گیا۔ نجی ترمیمی بل میں کہا گیا کہ توہین عدالت قوانین میں بھی تبدیلی لائی جائے۔

بابر ستار کی دوہری شہریت کا معاملہ، فیصل واوڈا نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اہم مطالبہ کردیا

بل کے مطابق دوہری شہریت کے حامل شخص کو سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کا جج تعینات کرنے پر پابندی ہوگی، جن ججز کی دوہری شہریت ہو وہ اپنے اصل ملک کے مفاد کو داؤ پر لگاتے ہیں۔

متن ترمیمی بل میں کہا گیا کہ آئین کے تحت ججز کی ریاست سے وفاداری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ججز کی دوہری شہریت سے متعلق معاملہ اس وقت خبروں کی زینت بنا جب اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین پاکستان میں جج بننے کے لیے کسی اور ملک کی شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ہے۔

سینیٹر عباس آفریدی نے بھی ججوں کی دُہری شہریت پر سوال اُٹھادیا

سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے جواب سے قبل سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک خط میں کہا تھا کہ جسٹس بابر ستار کے خلاف دوہری شہریت سے متعلق مہم کے حوالے سے رجسٹرار نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی، جس میں جسٹس بابر ستار نے اپنے گرین کارڈ سے متعلق اس وقت کے چیف جسٹس ہائیکورٹ کو آگاہ کیا تھا۔

فیصل واڈا نے جسٹس بابر ستار اور سابق چیف جسٹس کے درمیان خط و کتابت کی کاپی فراہم کرنے کی استدعا کی اور کہا تھا کہ بطور پاکستانی شہری عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔

اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) کے رہنما مصطفیٰ کمال نے بھی دوہری شہریت کے معاملے پر کہا تھا کہ ایک غریب اور مڈل کلاس آدمی بغیر پیسا خرچ کیے انصاف کی امید نہیں رکھ سکتا، ایک جج دوہری شہریت پر عوامی نمائندے کو گھر بھیج سکتا ہے تو خود اس کے لیے یہ پابندی کیوں نہیں؟

Read Comments