لاہور ہائیکورٹ میں کرغزستان میں موجود پاکستانی طالب علموں کے لیے ہیلپ لائن قائم کرنے اور طالب علموں کے بحفاظت انخلا کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزیر اعظم پاکستان کرغزستان کی حکومت سے بات کریں اور ان کو اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کریں۔
ایڈووکیٹ مقسط سلیم کی جانب سے دائر درخواست میں وزیر اعظم، وزارت خارجہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ تقریباً 40 دن سے کرغزستان میں موجود پاکستانی طالبعلموں پر مقامی لوگوں کی جانب سے تشدد کیا جا رہا ہے، کچھ پاکستانی طالب علم ان واقعات سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کو ہدایت دی جائے کہ کرغزستان میں موجود پاکستانی طالبعلموں کا بحفاظت انخلا کیا جائے اور حکومت پاکستان متاثرہ طالبعلموں کو میڈیکل، ذہنی صحت اور نقل و حمل میں مدد فراہم کرے۔
ایڈووکیٹ مقسط سلیم کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ وزیر اعظم پاکستان، کرغزستان حکومت سے بات کریں اور ان کو اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کریں۔ حکومت کرغزستان میں پاکستانی طالبعلموں کے لیے ہیلپ لائن قائم کرے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا رجسٹرار آفس درخواست کی جانچ پڑتال کرے گا اس کے بعد سماعت کے لئے مقرر کرنے سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا۔