لاہور ہائیکورٹ نے ججز کی تعیناتی کے لیے پنجاب حکومت کو 24 مئی تک آخری مہلت دے دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد شان نے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ سماعت پر ججز تعینات نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ پنجاب خود عدالت میں پیش ہوں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے اے ٹی سی عدالت روالپنڈی سے کیس منتقلی سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔
عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جزل پنجاب خالد اسحاق ، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اور لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے بتایا کہ وزیراعلی نے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ججز تعیناتی کے معاملے کو ایجنڈا نمبر ون میں رکھنے کا کہا ہے، جس پر چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے استفسار کیا کہ کابینہ کا آئندہ اجلاس کب ہے؟ آپ کو کابینہ کی اسپیشل میٹنگ بلا لینی چاہیے تھی اور آپ کو یہ کام کرکے آنا چاہیئے تھا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ جمعے کے روز ہم کابینہ کا اجلاس بلا کر اس معاملے کو حل کرلیتے ہیں۔
خالد اسحاق نے مزید کہا کہ ججز کی تعیناتی کے لیے ہائیکورٹ کی طرف سے دیے گئے ناموں پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ججز کی تعیناتی بارے کوئی نوٹیفیکیشن آج عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اگر آئندہ سماعت تک ججز کی تعیناتی کے نوٹیفیکیشن جاری نہ ہوئے تو وزیراعلیٰ خود عدالت میں پیش ہوں۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی مزید کارروائی 24 مئی تک ملتوی کردی۔