اگرچہ ورزش کرنا صحت کے لئے اچھا ہے ، لیکن رات کو جم میں پسینہ نکالنا آپ کی نیند کے خراب سائیکل (اور اس کے بعد صحت کے مسائل) کی وجہ ہوسکتی ہے۔
صحت مند زندگی کے لئے باقاعدگی سے ورزش کرنا ضروری ہے، یہ ہم سب جانتے ہیں۔ لیکن اتنا ہی اہم وقت کا انتخاب ہے، جب آپ ورزش کرتے ہیں۔ بصورت دیگر ، آپ کو ان پسینے والے سیشنوں سے فوائد حاصل کرنے کے بجائے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگرچہ کچھ لوگوں کے لئے صبح کے وقت جم جانا عام بات ہے ، لیکن بہت سے دوسرے لوگ رات کے لئے اسےچھوڑ دیتے ہیں۔
کیا رات کو ورزش کرنا ٹھیک ہے؟ ماہرین کا اس معاملے پر بہت کچھ کہنا ہے۔
اگر آپ سونے سے پہلے ورزش کرتے ہیں تو اس سلسلے میں کچھ احتیاط برتنی چاہئے۔ کیونکہ رات کو ورزش کرنے سے آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔
رات کو ورزش کرنا ہماری نیند کے شیڈول کو متاثر کر سکتا ہے، کیوں کہ یہ جسم کے بنیادی درجہ حرارت کو بڑھاتا ہے اور ایڈرینالین اور اینڈورفن کے اخراج کو متحرک کرتا ہے، جس کی وجہ سے ورزش کے فورا بعد سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
فٹنس ایکسپرٹ کہتے ہیں کہ ورزش سے اینڈورفن خارج ہوتے ہیں جو انسان کو چوکس محسوس کرتے ہیں اور انہیں بیدار رکھتے ہیں۔ لہذا، ورزش کرنے اور بستر پر جانے سے پہلے کے درمیان کچھ وقفہ ہونا چاہئے۔ کم از کم 1-2 گھنٹے۔
تاہم، رات میں ورزش کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے. یہ آپ کے ورزش کے سیشن کی شدت ہے جو آپ کی نیند کے شیڈول کو متاثر کر سکتی ہے۔
عام خیال کے برعکس، اعتدال پسند ورزش، جیسے موٹر سائیکل چلانا یا دوڑنا، ہمیشہ سونے سے پہلے نیند کے معیار پر منفی اثرنہیں ڈالتا ہے.
درحقیقت گہری نیند کو اعتدال پسند ورزش کے طریقہ کار سے بڑھایا جاسکتا ہے۔
فٹنس ایکسپرٹ کے مطابق آپ کو صرف انتہائی سخت ورزشوں سے دور رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ کچھ لوگوں کے لیے سونے کے وقت کے بہت قریب ورزش کرنے سے دل کی دھڑکن اور جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے سونا مشکل ہوجاتا ہے۔
2020 میں کی گئی ایک تحقیق میں محققین نے پایا کہ سونے سے 4 یا 2 گھنٹے پہلے معتدل شدت کی ورزش نیند میں خلل نہیں ڈالتی۔
اسی طرح ایک مطالعے میں نوٹ کیا گیا ہے کہ شام کی ورزشیں درحقیقت نیند کو بہتر بناسکتی ہیں ،جب تک کہ ورزش معتدل (بھرپور نہیں) شدت پر کی جاتی ہے ، اور سونے سے ایک گھنٹہ سے زیادہ پہلے ختم ہوجاتی ہے۔
ایک اور تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ کس طرح رات کے وقت طویل ورزش کے سیشن خراب معیار کی نیند کا باعث بن سکتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے خراب معیار اور 90 منٹ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی طویل اور شدید ورزش کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔
نیند میں خلل آپ کی صحت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور صحت کے متعدد مسائل کا باعث بن سکتا ہے ، بشمول کمزور علمی افعال ، دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھنا ، کمزور مدافعتی نظام ، موڈ میں خلل ، وزن میں اضافہ ، دل کی خراب صحت اور میٹابولک ڈس ریگولیشن۔
لہذا ، اگر آپ کو صبح یا دوپہر میں ورزش کرنے کا وقت نہیں ملتا ہے تو ، شام یا رات کو اسے ہلکا رکھنے کو یقینی بنائیں۔ یوگا ، اسٹریچنگ ، ہلکی سے ویٹ لفٹنگ ، آرام سے تیراکی اور چہل قدمی کچھ ایسی ورزشیں ہیں جن پر آپ سیشن کو اعتدال پسند رکھنے کے لئے غور کرسکتے ہیں۔
مزید برآں ، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی ورزش سونے سے کم از کم ایک یا دو گھنٹے پہلے ختم ہوجائے۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ بھاری رات کے کھانے کے بعد ورزش نہ کریں۔
ورزش کرنے سے پہلے بھاری کھانے سے گریز کریں، کیونکہ وہ جسمانی سرگرمی کے دوران تکلیف کا سبب بن سکتے ہیں۔
رات کی ورزش سے پہلے بھاری رات کا کھانا تکلیف یا سست روی کا سبب بن سکتا ہے۔
کام کرنے سے پہلے ہلکا کھانا یا ناشتہ ضروری توانائی فراہم کرنے اور سیشن کے دوران بھوک کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے۔
جہاں تک ورزش کرنے کے بہترین وقت کا تعلق ہے، تو ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مختلف لوگوں کے لئے مختلف ہے۔
جم میں جانے کا بہترین وقت انفرادی ترجیحات، شیڈول اور جسمانی عوامل کی بنیاد پر مختلف ہوتا ہے۔ کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دوپہردیرسے شام تک کارکردگی کے لئے بہترین ہوسکتا ہے ، کیونکہ اس وقت جسم کا درجہ حرارت اور پٹھوں کی کارکردگی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ تاہم، صبح کی ورزش کے بھی اپنے فوائد ہیں، جیسے دن بھر میٹابولزم اور توانائی کی سطح کو بڑھانا۔
وریں اثنا فٹنس ماہرین کے مطابق جم میں جانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے، جب آپ سب سے زیادہ خود کو متحرک محسوس کرتے ہیں۔ اگر یہ آپ کے لئے رات کے اوقات ہیں تو، اور اسے سونے سے کچھ گھنٹے پہلے شیڈول کریں۔