ایران جسے نائب صدر برائے امور خاص محسن منصوری کا کہنا ہے کہ صدر ابراہیم رئیس کو ہدافرین سے تبریز لے جانے والے لاپتہ ہیلی کاپٹر میں سوار دو افراد نے حکام کے ساتھ متعدد رابطے کئے ہیں۔
محسن منصوری کے مطابق ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر کا مسافر تھا اور دوسرا ہیلی کاپٹر کے عملے کا رکن تھا۔
محسن منصوری نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے واقعہ ابتدائی طور پر سوچی گئی شدت سے کم پیچیدہ تھا۔ فی الحال دو مربع کلومیٹر کے علاقے میں تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔
خدانخواستہ ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثے میں مارے گئے تو آگے کیا ہوگا؟
خیال رہے کہ موسم کی خرابی اور دشوار گزار علاقے کے باعث سرچ اور امدادی ٹیمیں ابھی تک جائے حادثہ پر ابھی تک نہیں پہنچ سکی ہیں۔