وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت نیٹ میٹرنگ پالیسی جاری رکھنا چاہتی ہے، مشاورت سے پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔
اپنے بیان میں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کو لوڈ شیڈنگ سے آزاد کیا تھا لیکن ن لیگ کی حکومت کے خاتمے سے ملک میں تنزلی آئی، ہم نے بجلی کی کمی پورا کرنے کے لیے کارخانے لگائے، اب بجلی کی مانگ میں کمی دور کرنے کیلئے اقدامات کریں گے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں بجلی کی چوری بھی بڑا مسئلہ ہے، بجلی کی چوری کو روکنا ضروری ہے، حکومت سولرائزیشن کے حق میں ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ کل ملک میں تقریباً 20 ہزار میگا واٹ کی مانگ تھی، 4 ہزار میگاواٹ سے زائد اکنامک لوڈشیڈنگ کی گئی، معیشت بجلی چوری کےنقصانات برداشت نہیں کرسکتی۔
نیٹ میٹرنگ کیا ہے، کب شروع ہوئی
انہوں نے کہا کہ 6 سے 7 سال میں پانی سے پیدا ہونے والی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی، اووربلنگ کے مسائل ہیں ، سرکاری دفاتر پر کڑی نظر رکھنی شروع کی ہے۔
اس موقع پر وزیرمملکت علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ انڈسٹریل سیکٹر کس تکلیف میں ہے، وزیراعظم نے جمعہ کو 8 گھنٹے صنعتوں کی بحالی کیلئے مشاورت کی، انڈسٹریل سیکٹر سے متعلق اقدامات میں نمایاں پیشرفت نظر آئے گی، نواز شریف، شہباز شریف بخوبی آگاہ ہیں توانائی شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔