ایک طرف حکومت کی جانب سے بجلی کی طلب میں کمی کے شکوے کیے جا رہے ہیں، تو دوسری طرف بجلی کا شارٹ فال بھی جاری ہے۔
حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ زیرو کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔
طلب زیادہ اور فراہمی کی کمی کے باعث دیہی علاقوں میں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔
صوبے میں تقریبا 8 لاکھ اسٹوڈنٹس کو ای بائیکس دیں گے، وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب
پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 22 ہزار 2 سو میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، جبکہ ملک میں بجلی کی پیداوار 17 ہزار 150 میگاواٹ تک ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلب اور رسد میں فرق کے باعث 5 ہزار 50 میگاواٹ تک کا شارٹ فال ہے، جس کے باعث دیہی علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
اسی طرح شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 4 سے 6 گھنٹے تک ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نقصانات والے فیڈرز پر بجلی بندش کا دورانیہ 12 گھنٹوں تک ہے۔