اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک رکن نے غزہ سے متعلق منصوبے پر عمل نہ کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے۔ بینی گینٹز نے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کو 8 جون کا الٹی میٹم دیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں بینی گینٹز نے کہا کہ غزہ آپریشن سے قبل بحث و تمحیص کے دوران ایک بنیادی نکتہ یہ تھا کہ اس آپریشن کے بعد غزہ پر حکومت کون کرے گا۔
بینی گینٹز نے کہا کہ اگر اُن کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ اپنی پارٹی کو مخلوط حکومت سے نکال لیں گے۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس کے جواب میں کہا کہ بینی گینٹز کو یہ الٹی میٹم حماس کو جاری کرنا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر حکومت کے کمزور پڑنے سے حماس کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ وہ دوبارہ اقتدار میں آجائے گی اور اسرائیلی افواج جیتی ہوئی بازی ہار بیٹھیں گی۔
بینی گینٹز کا کہنا ہے کہ جنگ کے محاذ پر اسرائیلی فوجی شجاعت کا مظاہرہ کر رہے ہیں جبکہ حکومت میں بعض افراد بُزدلی کو اپنائے ہوئے ہیں۔ اِس کے نتیجے میں معاملات مزید بگڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
اسرائیل کی حمایت پر بائیڈن انتظامیہ کی ایک اور اعلیٰ عہدیدار مستعفی
اسرائیلی فوج نے حکومت کے خلاف بغاوت کا عندیہ دے دیا
اسرائیل سے معاہدہ ختم کرنے کیلئے گوگل ملازمین کا احتجاج، متعدد گرفتار