عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کا ایک اور کیس، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔
انکوائری رپورٹ میں ایک نہیں، سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام، نیا کیس دس قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے کا الزم ہے۔
رپورٹ کے مطابق گراف واچ،رولیکس گھڑیاں،ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کاحصہ ہیں۔ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیرہی بیچے جاتے رہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی ”ریٹین“ کئے بغیر ہی بیچ دیاگیا، پرائیویٹ تخمینہ سازکی ملی بھگت سے گراف واچ کےخریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
نیب کے مطابق تخمینہ سازکاگھڑی کی قیمت3کروڑ کم لگانا ملی بھگت کاثبوت ہے، گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی، 20 فیصد رقم، 2 کروڑ 1 لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیئے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف 30 ہزار تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جاسکتے ہیں، ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے۔