صہیونی میڈیا نے جنگ کے بعد غزہ میں ایک نئی اسرائیلی فوجی حکومت قائم کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا ہے، جس پر اسرائیلی ایوانوں میں مباحثہ بھی جاری ہے۔
اسرائیلی اخبار ”ٹائمز آف اسرائیل“ کے مطابق سینئیر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگایا۔
غزہ کے حالات پر معروف شخصیات کا ضمیر جگانے کی کوشش
اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ سکتی ہے۔
اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ فوجی حکومت کے قیام کے اخراجات کے علاوہ اسرائیل کو ایک ایسی قیمت بھی ادا کرنی پڑے گی جو ابھی تک پٹی میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے طے نہیں کی گئی ہے۔
حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کو فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے، اسرائیلی میڈیا
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ فوجی حکومت میں کام کرنے کے لیے تقریباً 400 افراد کی ضرورت ہوگی۔
افغانستان میں کونسی دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں اور کتنی خطرناک ہیں، تحقیقاتی رپورٹ میں اہم انکشاف
اس کے علاوہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی پانچ بٹالین بھی غزہ میں باقی رہیں گی، جس کے لیے اسرائیل کو شمالی محاذ اور مغربی کنارے میں اپنے فوجیوں کی تعداد کم کرنا پڑے گی۔