خیبر پختونخوا کی سطح پر ہونے والے کبوتر ریس کے مقابلے احتتام پذیر ہوگئے۔ ریس میں شامل امریکا، یورپ اور مڈل ایسٹ کے نایاب قسم کے کبوتروں کو لالہ موسی اور گجرانوالہ کی فضا میں چھوڑا گیا۔
ریس میں شامل کبوتر سینکڑوں کلومیٹر سفر تیزی کے ساتھ طے کرکے اپنے مقام ملاکنڈ پہنچے جبکہ دوڑ میں بیشتر نایاب قسم کے کبوتر فضاء میں لاپتہ بھی ہوئے۔
تقسیم انعامات کی پروقار تقریب میں اے این پی کے ضلعی صدر اعجاز علی خان نے حمید افغان کو ریس جیتنے پر اور ریس میں حصہ لینے والے دیگر افراد میں انعامات تقسیم کئے۔
چیئرمین ملاکنڈ پیجن کلب حق نواز خان نے کہا کہ کبوتر پالنا بہت اچھا شوق ہے، جو شخص بھی یہ شوق کرے گا اس کا بڑا فائدہ ہے کہ وہ ادھر ادھر بھٹکنے کے بجائے گھر پر زیادہ وقت گزارے گا۔
کبوتربازوں کا کہنا ہے کہ کبوتر ریس امن کی نشانی ہے اس قسم کی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے مزید اقدامات کئے جائیں۔