Aaj Logo

شائع 17 مئ 2024 10:15pm

صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کے لیے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت صنعتی شعبے کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اہم اجلاس جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے۔

وزیراعظم نے برآمدی شعبے کی صنعتوں کے لئے ٹیرف ریشنالائیزیشن کے حوالے سے حکمت عملی فی الفور تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کو سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، صنعتوں کے فروغ اور ملک میں موجود پیداواری استعداد کو بروئے کار لانے کے لیے ہر ممکنہ کوشش اور اقدام اٹھائے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ بجلی اور گیس کی ٹیرف ریشنلائشیشن کے لیے صنعتوں سے مشاورت کی جائے۔

اجلاس کو صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، رانا تنویر حسین، اویس احمد خان لغاری، مصدق ملک، علی پرویز ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

وزیرِ اعظم سے مشروبات بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے وفد کی ملاقات

دوسری جانب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے مشروبات بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی، وفد کے ارکان نے وزیرِاعظم کی قیادت میں حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔

ملاقات کے دوران وفد نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ بین الاقوامی مشروبات بنانے والی کمپنیوں کے پاکستان میں 25 کے قریب کارخانے ہیں جن میں 1 لاکھ 30 ہزار لوگوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔

وفد نے شہباز شریف کو کمپنیوں کی جانب سے ملک میں ری سائیکلنگ کے سب سے بڑے نظام کے حوالے سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ بتایا کہ یہ کمپنیاں ملکی خزانے کو ٹیکس کی مد میں ہر برس خطیر حصہ ادا کرتی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے وفد کو بتایا کہ بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے، حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبیلیٹی کے تحت سرگرمیوں سے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

انہوں نے متعقلہ حکام کو بین الاقوامی کمپنیوں کےمسائل کا حل جلد پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت بچوں کی نشونما میں کمی کے سدباب کیلئے اجلاس

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بین الاقوامی ماہرین کا بچوں کی نشونما میں کمی کے سدباب کے لیے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بچوں کی نشوونما میں کمی پر قابو پانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر قومی سطح پر پروگرام شروع کیا جائے۔

شہباز شریف نے موذی امراض سے بچاؤ، بہبودِ آبادی اور صحت کے مسائل کے سد باب کے لیے ایک جامع منصوبے کے اجراء کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے بچوں کی بہترین نشونما انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں کی بہترین نشونما کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کو پروگرام کے حوالے سے مشاورت میں شامل کیا جائے.

شہباز شریف نے مزید کہا کہ موذی امراض کے سدباب اور ان کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع پلان مرتب کیا جائے، آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بچوں کی نشوونما میں کمی کا سدباب قوم کی بہتر مستقبل اور قومی ترقی کے لیے ملک گیر آگاہی مہم انتہائی ضروری ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس میں شریک بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا۔

اجلاس میں شہباز شریف کو عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں بچوں کی نشونما کے حوالے سے اعداد و شمار پر مفصل رپورٹ پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد کو نشونما کی کمی کا خطرہ لاحق ہے، جس کی وجوہات میں بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاء کی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں۔

اجلاس کو ان وجوہات کے سد باب کے لیے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ذیابطیس اور دیگر موذی بیماریوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے اعداد و شمار پیش کیے گئے اور ان کو روکنے کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو فوری طور قومی سطح پر اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر ملک مختار احمد بھرت، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، متعلقہ اعلی سرکاری حکام، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر ناجے بینحسن، یونیسیف کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ فاضل، عالمی غذائی پروگرام کے پاکستان میں نمائندے کوکو اوشییامہ اور دیگر عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے شرکت کی.

اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، ڈاکٹر زوالفقار علی بھٹہ، ڈاکٹر ساجد صوفی، ڈاکٹر اعجاز نبی اور متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

Read Comments