جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہتے ہیں کہ جب آمنے سامنے بیٹھیں گے تب پتہ چلے گا کہ پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد ہوتا ہے یا نہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بیانیے کو پی ٹی آئی سے نہ جوڑا جائے ، تحریک انصاف سے اتحاد ہوتا ہے یا نہیں، یہ تب ہی پتہ چلے گا جب ہم آمنے سامنے بیٹھیں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ میری ایک بڑی پارٹی ہے جس کو دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا جس کا الیکشن میں کردار تھا اس نے ادا نہ کیا جس کا نہیں تھا اُس نے ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بہتر انداز سے چلانا ہے تو حکومتوں اور بیوروکریسی کو آزاد کرنا ہوگا ۔ کے پی میں مولانا دشمنی میں 2 عہدے میرے مخالفوں کو دیے گئے۔ ہمارے پاس آئین ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ قانون پر عمل ہو۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑے صوبے کا کردار اس وقت سیاسی لحاظ سے کچھ بھی نہیں۔ آپ ان کو ووٹ دیتے ہیں تو یہ آپ سے وہی سلوک کرتے ہیں جیسا آج کسانوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ الیکٹیبلز سے پیسے لیے جاتے ہیں اور باریاں دی جاتی ہیں۔ ہم دماغ کو جمود کا شکار نہیں ہونے دیں گے کہ جو مسلط کیا جائے، اسے قبول کر لیں۔