اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیریان کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی نااہلی پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا، جو کیس کی سماعت 21 مئی کو کرے گا۔
سابق وزیراعظم کی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پر نااہلی کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیریان کیس کی سماعت کے لیے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں 3 رکنی نیا لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز لارجر بینچ میں شامل ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ کیس کی سماعت 21 مئی کو کرے گا، چیف جسٹس عامر فاروق نے خود کو ٹیریان جیڈ وائٹ کیس سے الگ کرلیا۔
ٹیریان کیس کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کا اعلامیہ جاری
اس سے قبل چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 3 رکنی لارجر بینچ ٹیریان کیس کی سماعت کررہا تھا جبکہ بینچ ٹوٹ گیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی اُس لارجر بینچ کا حصہ تھے۔
جسٹس محسن اخترکیانی اورجسٹس ارباب محمد طاہر نے اپنی رائے ویب پر اپ لوڈ کردی تھی، جس میں انہوں نے ٹیریان کیس ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔
2 ججز کی رائے کو ہائیکورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ دونوں ججز نے چیف جسٹس سے مشاورت کے بغیر اپنی رائے کو فیصلہ قرار دے کر اپلوڈ کرایا تھا۔
ٹیریان کو عمران کی بیٹی ثابت کرنے کی ذمہ داری درخواست گزار پر ہے، عدالت
چیف جسٹس کے دستخط سے فیصلہ جاری نہ ہونے کے باعث معاملے کی انکوائری کا آرڈر کیا گیا تھا اور چیف جسٹس آفس نے 2 ججوں کا فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹا کر پریس ریلیز میں نیا بنچ تشکیل دینے کا کہا تھا۔