Aaj Logo

شائع 17 مئ 2024 03:36pm

لکھنؤ کی معذور مسلم لڑکی قوم کیلئے روشن مثال بن گئی

بھارت کی ایک معذور مسلم لڑکی نے دسویں جماعت کے امتحان میں امتیازی مارکس حاصل کرکے پوری قوم کے لیے ایک روشن مثال کا درجہ حاصل کرلیا ہے۔

سارہ معین گویائی، سماعت اور بصارف سے تقریباً مکمل محروم ہے۔ اس کے باوجود اُس نے ہمت نہ ہاری اور دن رات ایک کرکے دسویں جماعت کے امتحان کی بھرپور تیاری کی اور سالانہ امتحان میں 95 فیصد مارکس حاصل کیے۔

لکھنؤ کے کرائسٹ چرچ کالج میں پڑھنے والی سارہ معین بریل ٹیکنالوجی اور آربٹ ریڈر کے ذریعے تعلیم حاصل کرتی ہے اور امتحان کی تیاری بھی اُنہی کی مدد سے کرتی ہے۔ ادارہ اسے ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جس میں وہ اپنی صلاحٰتوں کو عمدگی سے بروئے کار لا پاتی ہے۔

سارہ معین سماعت، گویائی اور بصارف کی کمزوری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی اور تین سال کی ہونے تک وہ بہت حد تک نابینا، گونگی اور بہری ہوچکی تھی۔ اس کے والدین، جولی حامد اور معین احمد ادریسی نے اس کے علاج میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ انہوں نے سارہ کی تعلیم میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

Read Comments