قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے نئے ضوابط کے تحت اراکین قومی اسمبلی پر پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی دروازے پر میڈیا سے گفتگو پر پابندی ہوگی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں وزیردفاع نے پارلیمنٹ ہاوس میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلہ پر سخت اعتراض کرتےہوئے اسے سیکیورٹی کے لئے خطرہ قراردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا، اسپیکر نے کہا کہ کل پیش آنے والے نامناسب واقعے پر تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنما کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تمام رہنماؤں نے مثبت کردار ادا کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ایک جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ قومی اسمبلی ہال کے باہر جمع ہوتے ہیں جو اراکین اسمبلی تقریر کرتے حلقہ سے لوگ بلا لیتے ہیں یہ پارلیمنٹ ہاؤس ہے نہ کہ موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں ۔
اسپیکر ایاز صادق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی نکتہ نظر سے قومی اسمبلی کی راہداریوں میں ٹک ٹاکرز، یو ٹیوبرز اور میڈیا کی طرف سے ویڈیو بنانے پر پابندی عائد ہو گی۔
سیکریٹریٹ سے جاری نوٹی فکیشن میں پارلیمان میں ہونے والے ’حالیہ واقعات‘ کی وجہ سے سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نئے ضوابط کا مقصد پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر غیر ضروری افراد کی موجودگی ختم کرنا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کے داخلے پر کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔
دوسری جا نب جلاس میں کئے گئے متفقہ فیصلہ کے مطابق طارق بشیر چیمہ کی رکنیت رواں سیشن کے اختتام تک معطل کر دی گئی ہے، اس پر ایوان نے طارق بشیر چیمہ کی رواں سیشن کے اختتام تک رکنیت معطلی کی تحریک متفقہ طور پر منظور کرلی ۔
اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا ۔