Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 مئ 2024 11:38am

سمیں بلاک کرنے سے نہیں، نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں موبائل سمیں بلاک کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل نے ’عدالت سے استدعا کی کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا‘۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سمیں بلاک کرنے سے نہیں روکا، نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے موبائل سمیں بلاک کرنے سے متعلق کیس میں حکومت کی حکم امتناع خارج کرنے کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔

عدالت عالیہ نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئے ہیں۔

جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا، سیکشن 144 مکمل جواب فراہم کرتا ہے جو ٹیکس سے متعلق ہے۔

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ جس کی آمدنی کم ہوگی ظاہر ہے وہ اپلائی بھی نہیں کرے گا، این ٹی این نمبر سے متعلق بھی چیزیں واضح ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سمیں بلاک کرنے سے نہیں روکا، نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا تھا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر کوئی ٹیکس پیئر نہیں اور اسکی سم بچوں کے استعمال میں ہو پھر کیا ہوگا، مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نان فائلز کو نومبر 2023 سے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ’عام مزدور ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہونگے‘۔

جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنی لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسا نہیں ہے، کون کون جائے گا، ایف بی آر کے پاس کوئی طریقہ بھی تو ہو ، آپ کی درخواست پر نوٹس کردیتے ہیں، بتائیں کب کے لیے رکھیں۔

اٹارنی جنرل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ میرا تو آج کل پتہ نہیں ہوتا کیسزکافی ہیں۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عدالت نے جو حکم امتناعی جاری کیا اسے خارج کیاجائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے نوٹس کردیتے ہیں ویسے بھی مرکزی کیس 27 مئی کو مقرر ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ پھر27 مئی سے قبل اگلے ہفتے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے حکومتی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

Read Comments