چیٹ جی پی ٹی کے باعث جہاں دنیا بھر میں متعدد افراد کی نوکریاں خطرے میں پڑیں، وہیں اب دیگر کئی نوکریوں کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
عالمی ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق جی پی ٹی 40 اور دیگر ملٹی ماڈل اے آئی ماڈلز کئی دیگر افراد کی نوکریاں چھیننے کو تیار ہیں۔
اوپن اے آئی کی جانب سے نئے ملٹی ماڈل جی پی ٹی 40 کے حوالے سے کافی توجہ سمیٹ رہا ہے، جوکہ ٹیکسٹ، آڈیو اور امیجز کے حوالے سے صارفین کو مدد فراہم کر سکتا ہے۔
ماضی کے مقابلے میں اس ماڈل میں میجر ایڈوانسمنٹ سامنے آئی ہے، دوسری جانب ماہر ٹیکنالوجی اور اے آئی تجزیہ کار ماریبیل لوپیز کہتے ہیں کہ آنے والے سالوں میں ہمارے کام کرنے کا انداز بدل جائے گا، اور اس کا کریڈٹ جی پی ٹی 40 اور دیگر ملٹی ماڈلز کو جائے گا۔
لوپیز کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسٹ، ویڈیو اور آڈیو سے متعلق انڈسٹریز اور اداروں میں آنے والے سالوں میں بہت تبدیلیاں آنے والی ہیں۔
تاہم ساتھ ہی لوپیز نے مزید بتایا کہ یہ تبدیلیاں دیگر کاموں جیسے کہ الیکٹریشن، پلمبر، اور دیگر ہاتھوں سے کرنے والے کاموں کو تبدیل نہیں کر سکتی ہے، جس میں انسانی جسم کی طاقت درکار ہو، وہ کام جوں کے توں رہیں گے۔ تاہم ان کا کام اے آئی ماڈل آسان ضرور بنا سکتا ہے۔
مخصوص ایکوائمنٹ کے ساتھ کام کرنے والے افراد کو مسائل حل کرنے کے لیے یہ ماڈل کارآمد ثابت ہو سکتا ہے، مگر یہ ماڈل میڈیا انڈسٹری کی طرح ان کی جگہ نہیں حاصل کر سکتے۔
لوپیز نے واضح کیا کہ اے آئی محض ڈیٹا سے متعلق نوکریوں پر اثر انداز ہوگا۔