Aaj Logo

شائع 16 مئ 2024 08:25pm

صحت عامہ کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے اداروں کا تمباکو مصنوعات پر مزید 26 فیصد ٹیکسں کا مطالبہ

صحت عامہ کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں نے تمباکو کی مصنوعات پر مزید 26 فیصد ٹیکسں کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے، ساتھ ہی کہا ہے کہ تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کو موثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔

تنظیم برائے تحفظ حقوق اطفال (سپارک) کے زیر اہتمام ایک مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے ساتھ ایک بریفنگ سیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں سپارک اور دیگر تنظیموں نے وزیر خزانہ پاکستان کو لکھے گئے خط کے بارے میں میڈیا کو بتایا۔

اس اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر خزانہ کو لکھا ہے کہ آنے والے فیڈرل بجٹ میں تمباکو ٹیکس کو کم از کم 26 فیصد بڑھایا جائے۔

پاکستان کو عمومی طور پر تمباکو کی استعمال میں ایک بڑا چیلنج کا سامنا ہے، جس میں 31.9 ملین بالغ افراد شامل ہیں جو 15 سال سے زیادہ عمر کے ہیں اور جنہیں تمباکو کے صارفین کی شناخت دی گئی ہے، جو ان کی عمر کی 19.7 فیصد ہے۔

سگریٹ سے متعلق بیماریاں سالانہ 160,000 سے زیادہ جانیں لیتی ہیں، جو ملکی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہیں۔

البتہ، مالی سال 23-2022 میں سگریٹ ٹیکس صرف ان اخراجات کا 16 فیصد کا حصہ تھا، جو 2019 میں 19.5 فیصد سے کم ہے۔

ڈاکٹر خلیل احمد، پروگرام منیجر سپارک نے کہا کہ سگریٹ کی کم قیمتیں زیادہ لوگوں کو متاثر کرتی ہیں کہ وہ سگریٹ پینا شروع کریں یا صحت کے معروف خطرات کے باوجود عادت کو جاری رکھیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے تاکہ اس کے استعمال کو روکا جاسکے۔

علاوہ ازیں ٹیکس کے علاوہ عوامی تعلیمی کیمپینز، دھویں سے پاک پالیسیوں اور سگریٹ چھوڑنے کے پروگراموں کی حمایت شامل ہونی چاہئے۔

اس موقع پر ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ کیمپین فار ٹوبیکو فری کڈز (سی ٹی ایف کے ) نے کہا کہ بین الاقوامی صحت کی تنظیمات جیسے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ورلڈ بینک کی تجویز کے مطابق، تمباکو ٹیکس میں اضافہ ایک موثر اقدام ہوسکتا ہے تاکہ استعمال کم ہو اور ہیلتھ کیلئے ریونیو جنریٹ ہو۔

ان کے مطابق اسی لئے 2024-25 کے مالی سال کے لئے 26.6 فیصد کی ایف ای ڈی میں اضافہ ہوا۔ نہ صرف یہ بہترین طریقے سے ہیلتھ کی مصروفیات کا بڑا حصہ وصول کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے، بلکہ اس کے علاوہ لاکھوں افراد کو سگریٹ پینے سے روکا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، پروجیکٹڈ ریونیو میں اضافہ مختلف عوامی صحت کے منصوبوں کی سرمایہ کاری اور قومی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے قیمتی ہو سکتا ہے۔

پاکستان میں تمباکو کے استعمال کی حد اور اس کے ساتھ منسلک صحتی اور معاشی بوجھ بڑھتی قیمت کے لئے پریشان کن ہے۔

سپارک کی طرح تنظیمیں جیسے ہیومن ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن، عورت فاؤنڈیشن اور کرومیٹک ٹرسٹ کے ساتھ منسلک اہم عوامی صحتی مسائل پر ان کی پریشانیوں کو اجاگر کرتی ہیں۔

Read Comments