مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اسامہ سرور،اراکین پنجاب اسمبلی بلال یامین ستی اور راجہ صغیر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جسٹس بابر ستار پر تابڑ توڑ حملے کئے کہا کہ ایک ایسے جج بھی ہیں جن کا شیریں مزاری، اسد طور اور ایمان مزاری کے ساتھ تعلقات ہیں،جو کل وکیل تھے آج منصف بن گئے اس سے انصاف کی کیا توقع کرنا، ایک جج 9 بار انڈیا جا چکے ہیں، اسے انڈیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کہا جاسکتا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسامہ سرور نے کہا کہ ہمارے ایک منصف جو دوہری شہریت کے حا مل ہیں پی ٹی آئی کے کیسز سن رہے ہیں ، موصوف پی ٹی آئی کے کونسل ممبر رہ چکے ہیں اوراسکول سسٹم سلور ہاکس کے مالک ہیں سلور ہاکس نے گزشتہ دس سالوں میں جو ترقی کی وہ سب نے دیکھی۔
اسامہ سرور نے کہا کہ ہمارے جج 9 بار انڈیا جا چکے ہیں، اسے انڈیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کہا جاسکتا ہے، موصوف کی جو امریکہ میں پراپرٹی ہے اس کی منی ٹریل دیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ موصوف کے شیریں مزاری، اسد طور اور ایمان مزاری کے ساتھ تعلقات ہیں، راتوں کی ملاقاتوں کا سلسلہ اب بند کرنا ہوگا ۔ایک ادارے کیخلاف مہم چلائی جارہی ہے اس کو ہم سمجھنے سے قاصر ہیں، ایک اور جج کے پاس ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر جج ہیں جن کے متعلق لوئر کورٹ میں کیا تاثر پایا جاتا ہے۔
اسامہ سرور کا مزید کہنا تھا کہ ایک سوسائٹی کے یہ حصہ دار بھی ہیں اور متعدد بار بک بھی چکی ہے یہ موصوف جب وکیل تھے تو اسلام آباد کی غیر قانونی سوسائیٹیز کے وکیل تھے ۔
اراکین پنجاب اسمبلی بلال یامین ستی نے کہا کہ ایک ایسے جج بھی ہیں جن کامخصوص سیاسی جماعت سے تعلق ہے، انصاف کی کرسی تقاضہ کرتی ہے جو منصف قانونی تضاضوں پر عمل نہیں کرسکتے عہدہ چھوڑ دیں۔ منصف کا رول شفاف انداز میں سامنے آنا چاہیے، ملکی سالمیت کے اداروں کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا جارہا ہے وہ افسوسناک ہے۔
ایم پی اے راجہ صغیر نے کہا کہ جو کل وکیل تھے آج منصف بن گئے اس سے انصاف کی کیا توقع کرنا، جنھوں نے شہیدوں کے مجسمے جلائے اس کی مذمت کرتے ہیں ۔