چھ سال قبل انڈونیشیا میں تین بازو اور پانچ ٹانگوں والے جڑواں بچوں کی پیدائش نے سب کو حیران کردیا تھا۔
اکثر ایسے 60 فیصد سے زائد کیسز میں جڑواں بچوں میں سے ایک بچہ مردہ پیدا ہوتا ہے۔ لیکن معجزانہ طور یہ دونوں بچے زندہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان نایاب بچوں کے نچلے حصے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کے بازو پانچ مگر ٹانگیں صرف تین ہیں۔
کیا صرف سوچ کر ہی جسم کا وزن کم کیا جاسکتا ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق جڑواں بچوں کو ابھی بھی الگ نہیں کیا گیا ہے، اور اس حوالے سے بھی تفصیلات سامنے نہیں آئیں کہ ڈاکٹرز دونوں بھائیوں کی سرجری انجام دیں گے بھی یا نہیں۔
جڑواں بچوں کے پاس ایک مثانہ، ایک عضو تناسل، مقعد اور آنتوں کی نالی ہے، جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کی ایک ٹانگ کے علاوہ جسم کے تمام اعضا کام کررہے ہیں۔
مچھرجب ہمیں نہیں کاٹتے ہیں تو کہاں چھپتے ہیں، ڈھونڈ نکالیں
ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ جڑواں بچوں میں سے ایک کا گردہ درست طریقے سے کام نہیں کر رہا، جبکہ دوسرے کے پاس صرف ایک گردہ ہے جو درست کام کررہا ہے۔
ڈاکٹروں نے مزید بتایا کہ دونوں بچے کم از کم تین سال تک بیٹھ نہیں سکتے۔ بچوں کے جسم کے اندر موجود ترتیب انہیں ٹھیک طرح حرکت کرنے نہیں دے سکتی۔
مگر ڈاکٹروں کی جانب سے ان کی تیسری ٹانگ کو کاٹ دیا گیا ہے تاکہ ان کے کولہوں کے حصے اس قابل ہوجائیں کہ وہ کبھی کبھار بیٹھ سکیں۔