پراپرٹی لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ کا بیان سامنےآ گیا ۔ محسن نقوی نے کہا کہ بزنس مین جہاں چاہوں گا انوسٹمنٹ کروں گا۔ میری اہلیہ کی صرف دبئی میں ہی نہیں لندن میں بھی پراپرٹی ہے تمام پراپرٹی الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں موجود ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ لگتا ہے لگتا ہے کہ کچھ خاص لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، میری اہلیہ نے دبئی میں 2017 میں پراپرٹی خریدی تھی اس وقت میں کسی ایگزیکٹو آفس میں نہیں تھا، میری اہلیہ کی دبئی ہی نہیں لندن میں بھی پراپرٹی ہے۔ بطور بزنس مین جہاں چاہوں گا انوسٹمنٹ کروں گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگرکسی نے غیر قانونی طور پر پراپرٹی لی ہے تو اس کے خلاف بات کریں۔ تمام پراپرٹی الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں موجود ہے، ساری زندگی کی کمائی کو ناجائز بنا رہے ہیں، اگر مجھے کاروبار کرنا ہے تو میں جہاں چاہوں کاروبار کر سکتا ہوں، قانونی طور پر بیرون ممالک سرمایہ کاری کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ باہر لاکھوں لوگوں کی جائیدادیں ہیں لیکن میرے خلاف یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے۔ اُس سے انکوائری کریں جس نے سب کچھ چھپا رکھا ہے ، میرے تو سب کچھ واضح ہے.
چئیرمین کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ ہم نے بزنس مین کو گالی بنایا ہوا ہے، بھارت میں کاروبار کیوں کامیاب ہے، اس لیے کہ وہاں بزنس مین کو سپورٹ کیا جاتا ہے، جب کہ ہمارے ہاں کوئی بھی بزنس مین تھوڑی سے ترقی کرے تو اسے کہا جاتا ہے یہ تو چور ہے۔