ہمارا کوئی بھی اپنا تھوڑی دیر کے لیے لاپتہ ہوجائے تو کھانا پینا حرام ہوجاتا ہے، لیکن وہیں 27 سال سے لاپتہ شخص کو جب بازیاب کرایا گیا تو اس کی قید کی جگہ اور وجہ جان کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔
عمر بن عمران نامی شخص کو اس کے پڑوسی نے 27 سال سے اغوا کر رکھا تھا، لیکن اس نے کبھی بھی مدد کے لیے نہیں پکارا، اور اس کی ایک خوفناک وجہ بھی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر صرف 17 برس کا تھا جب وہ 1997 میں افریقی ملک الجیریا کے جیلفہ میں اپنے گھر سے لاپتہ ہوا۔ عمر خانہ جنگی کے دوران گھر سے لاپتہ ہوا تھا۔
اہلِ خانہ کی جانب سے دن رات تلاش کیے جانے کے بعد جب اس کا پتہ نہ چل سکا تو ملکی حالات کے پیش نظر یہ سمجھا گیا کہ شاید اسے اغوا کرنے کے بعد جان سے مار دیا گیا ہے۔
تاہم رواں ہفتے 12 مئی کو وہ اپنے گھر سے 200 میٹر سے بھی کم فاصلے پر اپنے پڑوسی کے گھر میں پایا گیا۔ عمر بھیڑوں کی گھاس کے بیچ سے بازیاب ہوا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوجوان کا پتہ اس طرح چلا کہ اغوا کار کے بھائی نے جائیداد کے تنازع کے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کردی اور اس واقعے سے پردہ اٹھا کر اس گھناؤنے کام کو دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ عمر کا کہنا تھا کہ وہ اغوا ہونے بعد کسی کو بھی مدد کے لیے نہیں پکار سکتا تھا کیونکہ اغوا کار نے اس پر کسی قسم کا جادو کر رکھا تھا جس نے اس کی زبان پر تالا لگا دیا تھا۔
اس حوالے سے وزارت انصاف کے شعبے کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کو قید میں رکھنے والا 61 سالہ ملزم قریبی قصبے ال گویدڈ میں بلدیاتی ادارے کا ڈور مین ہے جس کو پولیس کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔