Aaj Logo

شائع 16 مئ 2024 04:39pm

فرانس کے زیرِتصرف جزیرے میں ہنگامہ آرائی، 4 افراد ہلاک، 12 دن کی ایمرجنسی نافذ

فرانس کی حکومت نے بحرالکاہل میں اپنے زیرِتصرف جزیرے نیو کیلیڈونیا میں 12 دن کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ یہ اقدام وہاں دو دن سے زیادہ کی ہنگامہ آرائی اور پولیس افسر سمیت 4 افراد کی ہلاکت کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔

جزیرے کی انتظامیہ نے اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ مقامی کنک نسل کے لوگوں نے انتخابی اصلاحات کے نفاذ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ مارے جانے تینوں کنک نوجوان تھے۔

مظاہرین نے درجنوں گاڑیوں کو آگ لگائی اور متعدد عمارتوں کو منہدم کرنے کے ساتھ ساتھ بہت بڑے پیمانے پر لُوٹ مار بھی کی۔ متعدد بڑی دکانیں پوری لُوٹ لی گئیں۔ جزیرے پر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ اسکول بند ہیں۔ صورتِ حال معمول پر لانے کے لیے پہلے سے موجود 1800 سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد کے لیے 500 افسران بھیجے گئے ہیں۔

فرانس کے قانون سازوں نے ایک ایسے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت نیو کیلیڈونیا میں 10 سال سے سکونت پذیر فرانسیسی شہریوں کو مقامی صوبائی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا ہے۔ مقامی سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے منتخب ایوان میں کنک نسل کے لوگوں کی حق تلفی ہوگی۔

فرانسیسی حکومت نے چینی سوشل میڈیا (وڈیو) ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ گزشتہ موسمِ گرما کے دوران مین لینڈ فرانس میں فسادات کو بھڑکانے اور شر پسندوں کو گھروں سے نکل کر سڑکوں پر آنے پر اُکسانے میں ٹک ٹاک کا کردار مرکزی نوعیت کا تھا۔فرانسیسی وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈرمینن نے بتایا ہے کہ پولیس افسر نے مظاہرین سے گفتگو کے لیے اپنا ہیلمٹ اتارا ہی تھا کہ کسی شرپسند نے سر میں گولی مار دی۔ تین کنک نوجوانوں کے مارے جانے کی نیو کیلیڈونیا کے صدر لُوئی ماپو کے ترجمان نے بھی تصدیق کردی۔

آسٹریلیا کے مشرق میں 1500 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع نیو کیلیڈونیا معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ یہاں فرانسیسی کردار کے حوالے سے ایک عشرے سے بھی زائد مدت سے فرانسیسی حکومت اور مقامی سیاست دانوں کے درمیان شدید کشمکش رہی ہے۔

Read Comments