وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور پاور ڈویژن کو نیٹ میٹرنگ کے ضوابط میں ترمیم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعظم کی زیر صدارت پاور سیکٹر سے متعلق ایک حالیہ اجلاس میں کیا گیا جس میں متعلقہ حکام کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن: حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کر لی
اس وقت بجلی کے صارفین کی بڑی تعداد نے لوڈ شیڈنگ اور مہنگی بجلی کی وجہ سے اپنے گھروں کو سولرائزڈ کرلیا جبکہ صنعتی اور تجارتی صارفین بھی سولرائزیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
نیٹ میٹرنگ کی وجہ سے پاور ڈویژن اور ڈسکوز کی آمدنی میں کمی ہو رہی ہے۔ بڑے پیمانے پر سولرائزیشن کے معاملے پر عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور اب آئی ایم ایف سے بھی بات ہوئی ہے، جو صارفین سے بجلی کی مکمل قیمت وصولی پر اصرار کررہے ہیں۔
نیٹ میٹرنگ کیا ہے، کب شروع ہوئی، حکومت اسے ختم کیوں کررہی ہے
بحث کے بعد وزیراعظم نے پاور ڈویژن اور نیپرا کو ہدایت کی کہ نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترامیم کی منظوری دی جائے۔ پاور ڈویژن 31 مئی 2024 تک سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے اس مسئلے پر بات کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے وزیراعظم کو اپنی پریزنٹیشن میں بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں کے دوران 6000 میگاواٹ کے سولر پینلز درآمد کیے گئے ہیں کیونکہ چینی پی وی پینل انتہائی سستے داموں دستیاب ہیں۔