ہم جنس پرستی ایک ایسا انسانی عمل ہے جس پر روزانہ کی بنیاد پر تحقیق کی جا رہی ہیں۔ اب اس حوالے سے حالیہ تحقیق میں ہوشربا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق ہم جنس پرستی کا شکار افراد ذہنی مسائل کے ساتھ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔
حالیہ تحقیق میں سامنے آنے والے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ہم جنس پرست خواتین کو عام عورتوں کے مقابلے میں موت جلدی آتی ہے۔
جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والے نتائج 1989 میں خواتین میں دائمی بیماریوں کے خطرے کے عوامل کو ٹریک کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کا آغاز 1989 میں کیا گیا تھا جس میں 1 لاکھ امریکی خواتین کے جنسی عمل اور موت کی شرح پر تحقیق کی گئی تو حیران کن نتائج دیکھنے کو ملے۔
مذکورہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن خواتین کی شناخت ہم جنس پرست اور بائی سیکشوئل کے طور پر ہوئی ان کی موت 26 فیصد جلدی ہوئی۔ عام خواتین کے برعکس ہم جنس پرست خواتین کی موت 20 فیصد پہلے جبکہ بائی سیکشوئل خواتین کو 37 فیصد جلدی موت واقع ہوئی۔
اگرچہ تحقیق کاروں کواس بات کی توقع ضرور تھی کہ ہم جنس پرست خواتین کی موت کی شرح میں فرق ہوگا،مگر اتنا زیادہ فرق دیکھنے کو ملے گا اس بات کی توقع بالکل نہیں تھی۔