بھارتی میڈیا کے مطابق چوری کے اس انوکھے انداز سے اس وقت پردہ اٹھا، جب گذشتہ ماہ حیدرآباد سے دہلی جانے والی ایک خاتوں نے شکایت کی کہ انکے ہینڈ بیگ سے 7 لاکھ مالیت کے زیورات چوری ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل بھی پولیس کو امریکہ سے ایک شخص کی شکایت موصول ہوئی تھی کہ ان کے کیبن بیگ سے 20لاکھ روپے کا قیمتی سامان چوری ہو گیا ہے۔
دہلی پولیس نے مختلف شہروں کے ایئر پورٹس سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سےدہلی کے علاقے پہیاڑ گنج سے راجیش کپور نامی شخص کو گرفتار کر لیا۔
دوران تفتیش ملزم نے پولیس کو بتایا کہ کس طرح اس نے انڈیا کے محفوظ ترین علاقوں یعنی ایئرپورٹس پر ایک سال تک ڈکیتیاں کیں اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ملزم زیادہ تر کنیکٹنگ فلائٹس پر جانے والے مسافروں کو نشانہ بناتا تھا۔
سینیئر پولیس اہلکار نے ملزم کے طریقہ واردات کے بارے میں بتایا کہ وہ اہداف کا پیچھا کرتے ہوئے ’بیگیج ڈیکلریشن سلپ‘ پر دی گئی معلومات کو چالاکی سے پڑھتا تھا اور بیگ کے اندر موجود قیمتی اشیاء کے بارے میں معلومات لیتا تھا۔
وہ مسافر کے ساتھ بیٹھ کر اوور ہیڈ سیکشن میں سامان رکھنے کے لیے اٹھتا تھا اور مسافر کا قیمتی سامان چرا لیتا تھا
دہلی میں پہاڑ گنج میں اس کے گھر سے سونے اور چاندی کے زیورات کی بڑی مقدار بھی برآمد ہوئی ہے۔ تاہم، اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ کئی مواقع پر اس نے چوری شدہ زیورات قرول باغ میں شرد جین نامی جیولر کو بیچے۔
ملزم بیک وقت کئی کاروبار سے منسلک تھاراجیش نئی دہلی ریلوے سٹیشن کے قریب دہلی پہاڑ گنج میں ایک گیسٹ ہاؤس ’رکی ڈیلکس‘ کا مالک ہے۔ پولیس کے مطابق راجیش کا منی ایکسچینج کا کاروبار تھا اور دہلی میں موبائل ریپیئرنگ کی دکان بھی چلاتا تھا۔
ملزم زیادہ تر خواتین اور بوڑھوں کو نشانہ بناتا تھا