آئی ایم ایف نے گردشی قرضہ کنٹرول نہ ہونے پرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے، گردشی قرض میں 150 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاورسیکٹرکا گردشی قرضہ 25 سوارب روپے تک پہنچنے کاخدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گردشی قرضہ کنٹرول نہ ہونےپرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ رواں مالی سال پاورسیکٹرکا گردشی قرضہ 2310 ارب پرکنٹرول کرنا تھا۔ لیکن اب رواں مالی سال کے اختتام تک پاورسیکٹرکا گردشی قرضہ 25 سوارب روپے تک پہنچنے کاخدشہ ہے۔
آئی ایم ایف نے نئے پروگرام کے لیے 5 شرائط پاکستان کو بتا دیں
ذرائع کے مطابق گیس سیکٹرگردشی قرضہ، ٹیرف ریبیسنگ بروقت کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نےوزارت توانائی سےگردشی قرضہ پر پلان مانگ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پرعملدرآمد یقینی پر بجلی مزید مہنگی ہوگیپاورڈویژن نے آئی ایم ایف کوبجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی یقین دھانی کرائی ، بنیادی ٹیرف میں اضافہ کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق بنیادی ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہوسکتا ہے، اوسط ٹیرف 29 روپے سے بڑھا کر36 روپے کے جانے کا امکان ہے، جس کا اطلاق لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام کیٹگریزپرہوگا۔
نیپرا میں ڈسکوز کا موجودہ ملٹی ائیر ٹیرف زیر التوا ہے جبکہ کے ای کے ٹیرف کے بعد نیپرا اتھارٹی ڈسکوزملٹی ائیرٹیرف پرفیصلہ کرے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کیلئے پاور،گیس ٹیرف میں اضافہ پرپلان مانگا ہے جبکہ آئی ایم ایف مشن کے ساتھ وزارت توانائی حکام سے مزید مذاکرات جاری ہیں۔