سوشل میڈیا پر بچوں سے متعلق دلچسپ اور حیرت انگیز معلومات تو بہت ہیں تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔
حال ہی میں امریکی ریاست میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ بھی خوب سمیٹ لی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 4 سالہ بچے کا دل 19 گھنٹوں کے لیے دھڑکنا بند کر دیا تھا، جس کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے بھی بچے کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ ریاست کولوراڈو کے شہر ڈینور کے چلڈرن اسپتال میں کم عمر بچے کارٹئیر مک ڈینئیل کے دل کی دھڑکن بند ہونے پر ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔
تاہم مردہ قرار دیے جانے کے 19 گھنٹے بعد بچے کا دل واپس سے دھڑکنا شروع ہو گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق 4 سالہ بچے کی والدہ کی جانب سے کہنا تھا کہ بچہ 8 اپریل کو بخار میں مبتلا ہوا تھا ، تاہم والدہ کا خیال تھا کہ یہ عام نزلہ زکان ہوگا اور کچھ ہی دنوں میں ختم ہو جائے گا۔
لیکن زکام کے ساتھ ساتھ مک ڈینئیل کی حالت بگڑنے لگی، منہ نیلا ہونے لگا، ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑ گئے اور آنکھوں کے گرد بھی حلقے آنے لگے، جبکہ سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بچے کو دل کا دورہ پڑا تھا اور اس کی نبض بند ہو گئی ہے، کارڈیو پلمونری کے عمل سے بچے کی جان بچانے کی کوشش کی گئی تاہم کامیابی نہ ملی۔
جبکہ والدین کا کہنا تھا کہ جب بچے کا دل رکا تو ڈاکٹرز نے ہمیں بتایا کہ لائف سپورٹ مشین کے کام بند ہونے میں ابھی کچھ وقت باقی ہیں تاہم بچے سے متعلق یہ بات واضح ہو گئی تھی کہ اب زندگی کی جانب واپس لوٹنا مشکل ہے۔
تاہم ڈاکٹرز اس وقت حیران ریہ گئے جب بچے کی دھڑک دوبارہ چلنا شروع ہو گئی، تاہم ڈاکٹرز کا خیال تھا کہ یا تو میک اندھا ہو جائے گا یا پھر دل کا دورہ دوبارہ پڑ سکتا ہے کیونکہ دماغ کے ایک حصے کو آکسیجن ملنا بند ہو گئی تھی، جس کے باعث حصہ خراب ہو گیا تھا۔