وال اسٹریٹ بینک سٹی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان جولائی کے آخر تک عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 8 ارب ڈالر تک کے نئے چار سالہ پروگرام کے معاہدے پر پہنچ جائے گا، اور ملک کے 2027 کے بین الاقوامی بانڈز پر طویل مدتی خریداری کی سفارش کی ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ ماہ 3 ارب ڈالر کے قلیل مدتی اسٹینڈ بائی معاہدے کو مکمل کیا تھا لیکن اسلام آباد نے ایک نئے اور طویل مدتی پروگرام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سٹی میں نکولا اپوسٹولوف نے کلائنٹس کے نام ایک نوٹ میں لکھا کہ اگرچہ طویل مدتی چیلنجز کا تعلق ہے ، لیکن ہم یورو بانڈز کی حمایت کرنے والے متعدد مثبت محرکات دیکھتے ہیں۔
سٹی کی ایک ٹیم کے پاکستان کے دورے اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سمیت پالیسی سازوں سے ملاقات کے بعد اپوسٹولوف نے کہا، “سب سے پہلے، آئی ایم ایف کے ایک بڑے اور طویل ای ایف ایف (توسیعی فنڈ سہولت) پروگرام کو جولائی تک حتمی شکل دی جا سکتی ہے - ممکنہ طور پر 7-8 ارب ڈالر کا 4 سالہ پروگرام اور دوسرا سعودی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
آئی ایم ایف کا وفد مالی سال 2025 کے بجٹ، پالیسیوں اور ممکنہ نئے پروگرام کے تحت اصلاحات پر تبادلہ خیال کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گا۔
آئی ایم ایف کے ریزیڈنٹ نمائندے ایتھر پیریز روئز نے ہفتے کے آخر میں میڈیا کو ایک پیغام میں کہا، “اس کا مقصد بہتر گورننس اور مضبوط، زیادہ جامع اور لچکدار معاشی ترقی کی بنیاد رکھنا ہے جس سے تمام پاکستانی مستفید ہوں گے۔
دریں اثنا سٹی نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ پاکستان کا بین الاقوامی 2027 بانڈ سرمایہ کاروں کو کافی لیکویڈیٹی اور بڑے پیمانے پر اضافے کے ساتھ ایک اچھا مقام فراہم کرے گا کیونکہ ڈیفالٹ کے خطرات مزید کم ہوجائیں گے۔
ملک کے 2025 اور 2026 کے مختصر تاریخ والے بانڈز 91-96 سینٹ پر ٹریڈ کر رہے ہیں جو پچھلے سال کے آخر سے زبردست تیزی کے بعد ٹریڈ کر رہے ہیں۔ پاکستان کے بین الاقوامی بانڈز 2022 میں ڈالر کے مقابلے میں 20 سینٹ کے وسط تک گر گئے تھے۔