کراچی میں ڈیفنس فیز 6 سے گھریلو ملازمہ کی لاش ملنے کے واقعے کی ابتدائی تفتیش میں خودکشی سے قبل ملازمہ فاریہ کا کسی سے فون پر بات کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔
کراچی کے علاقے خیابان بخاری کے بنگلے سے 16 سالہ گھریلو ملازمہ کی لاش ملنے کے واقعے کی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملازمہ مبینہ خودکشی سےقبل فون پربات کرتی رہی۔
ملازمہ کی موت سے قبل کی تصاویر آج نیوز نے حاصل کرلی ، تصاویر میں فاریہ کوپریشانی کے عالم میں دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ فاریہ دوسری لائن پر خانسامہ غلام رسول سے بات کررہی تھی، خانسامہ کو والدہ کو پیسے بھجوانےکے لیے کہا گیا تھا۔
ڈیفنس کراچی میں بنگلے سے 16 سالہ ملازمہ کی لاش برآمد
پولیس کا کہنا تھا کہ غلام رسول کے مطابق وہ 2 بار موبائل سے کیش بھجوا چکی ہے، فاریہ نے کہا تھا یہ نمبر اس کی والدہ کا ہے، رمضان میں 2 ہزار اس کے بعد 5 ہزار کیش بھیجا گیا۔
ذرائع کے مطابق جانچ کرنے پر پتہ چلا نمبر والدہ نہیں بلکہ کزن کرن کا ہے تاہم واقعے سے متعلق مزید تفتصیلات حاصل کر رہے ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔
دوسری جانب 16 سالہ فاریہ کاپوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے تاہم ابتدائی پوسٹمارٹم میں بھی وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا، جس کے بعد ملازمہ کی لاش ورثا کے حوالےکردی گئی۔
خودکشی یا قتل: ڈیفنس کراچی کے بنگلے میں 16 سالہ ملازمہ کی ہلاکت معمہ بن گئی
گزشتہ روزملازمہ کی لاش پنکھے پر لٹکی ہوئی ملی تھی تاہم پنکھے کے پر ٹیڑھے نہیں ہوئے لیکن لڑکی کی گردن پر نشان ضرورموجود ہے، گھر کے مالکان کی جانب سے خودکشی کا بتایا گیا تھا۔