آزاد کشمیر کی صورت حال پر بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اگر راج ناتھ سنگھ اتنے ہی پر اعتماد ہیں تو دونوں کشمیر میں ریفرنڈم کروالیں اور دیکھ لیں کون کس کے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہمیں طاقت کا استعمال کرنے کی ضرورت نہیں، وہاں کے لوگ خود پاکستان سے علیحدگی اور بھارت میں شمولیت کا مطالبہ کریں گے اور یہ عمل شروع ہوچکا ہے‘۔
بھارتی وزیر دفاع نے دہشت گردی کا اعتراف کرلیا، عالمی برادری دہلی کا محاسبہ کرے، پاکستان
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے کشمیر کو ایک آئینی صوبہ بنانے کے بجائے انتظامی صوبہ بنا کر رکھا ہے، ان کا سی سی آئی میں حصہ نہیں ہے، دیگر قومی کمیٹیوں میں حصہ نہیں ہے، وفاق ان کو پیسے دیتا ہے لیکن محصولات کی صوبوں کو تقسیم میں ان کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری بھی پاکستانی تو ہیں نا، اگر ہندوستان نے آئین کے تحت مقبوضہ کشمیر کو اپنا صوبہ بنا لیا ہے تو ہم کو بھی ایسی کوئی بات سوچنی پڑے گی۔
اپنی نئی پارٹی کے نام کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شروع میں ہم نے نام ”ریفارم پاکستان“ سوچا تھا لیکن کچھ دوستوں نے کہا کہ نام اردو میں ہونا چاہئیے اور بہت سے نام تجویز بھی کئے۔
انہوں نے کہا کہ دو تین نام جو شارٹ لسٹ ہوئے ہیں ان میں ایک ”عوام پاکستان“ ہے، ایک ”ریفارم پاکستان“ ہے اور ایک ”نئی امنگ“ نام ہے۔
آزاد کشمیر کیلئے وزیراعظم کا بڑا ریلیف، آٹا 50 روپے کلو اور بجلی فی یونٹ 3 روپے کردی گئی
ان کا کہنا تھا ایک دو دن میں میٹنگ کرکے نام کا فیصلہ کر لیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے یقین نہیں کہ یہ پارٹی چلے گی لیکن مجھے امید ہے اور ہم کوشش کریں گے۔