رہنما پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے کہا ہے کہ انوارالحق کاکڑ کے حکومت فارم 47 پر بنانے سے متعلق بیان پر عدالت جائیں گے۔ ہم کشمیری عوام کے مطالبات کے ساتھ ہیں۔۔ بانی پی ٹی آئی نے آئی ایس پی آر کے معافی سے متعلق بیان پر موقف دیا ہے کہ معافی تو مجھ سے مانگی جائے۔ یہ بھی واضح کیا کہ بات چیت ہو سکتی ہے لیکن ڈیل نہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں بیرسٹرگوہرعلی خان نے کہاکہ نیب مکمل طور پر اس کیس میں آؤٹ ہو چکی ہے،گواہان نے بیانات دیئے کہ بانی پی ٹی آئی نے اس کیس سے کوئی فائدہ نہیں لیا،بانی پی ٹی آئی نے کہا توشہ خانہ میں چوتھا کیس تیار کرلیا گیا ہے۔
بیرسٹرگوہرنے کہا بتایا جائے 9 مئی سازش پر کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کوگرفتارکیا گیا،18 مارچ، 9 مئی اور 5 اگست کو کوششیں کی گئیں کہ بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رول آف لاء ہوا تو ملک ترقی کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو ریلی اور کنونشن کرنے کی اجازت تک نہیں دی جارہی، ہماری جماعت ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے،ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن عدلیہ نے بانی پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دیا۔ دوران عدت نکاح کیس میں پراسیکیوشن کی جانب سے تاخیرکی جارہی ہے،کشمیر کا معاملہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فنانشل افسرنے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں سرکار کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرارنے عدالت میں اس کیس کے حوالے سے کوئی بیان نہیں ریکارڈ کروایا ہے۔