سورج پر حال ہی میں ایک خوفناک دھماکہ ہوا ہے، جس کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔
ناسا کی جانب سے سورج پر ہونے والے دھماکوں کی تصاویر کو شئیر کیا گیا تھا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک انتہائی شدید گولڈن رنگ کی شعائیں نکل رہی ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق جمعے اور ہفتے کے روز سورج پر دو شدید دھماکے ہوئے ہیں، جن کی تصاویر ناسا کی جانب سے جاری کی گئی ہیں۔
ان دھماکوں کے باعث برقی مقناطیسی توانائی کی لہریں زمین کی طرف آئی ہیں، ناسا کا اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہنا تھا کہ سورج کی جانب سے 10 مئی کی رات 9 بج 23 منٹ پر 2 طاقتور سولر فلئیرز جاری کی گئی ہیں جبکہ دوسری مرتبہ صبح 7 بج کر 44 منٹ پر 11 مئی کو ہوئی۔
جسے ناسا کی جانب سے ایکس 5 اعشاریہ 8 اور ایکش 1 اعشاریہ 5 کی کلاس فلئیرز میں شمار کیا گیا ہے۔
واضح رہے زمین پر سولر اسٹارم کے اثرات بصورت شمالی روشنیوں کے نظر آ رہے ہیں، یورپ کے مختلف حصوں میں ارورا کی روشنیوں نے سب کی توجہ حاصل کی ہے۔
آئرلینڈ کے میٹ آفس ائیران میٹ کی جانب سے تصاویر پوسٹ کی گئی تھیں، جس میں ڈبلن شہر اور شینن ائیرپورٹ پر یہ روشنیاں دیکھی گئی تھیں۔
میٹ آفس کے ترجمان اسٹیفن ڈکسن کا کہنا تھا کہ کم دورانیے کی راتوں کے باعث یہ روشنیاں کم وقت کے لیے ہی وقوع پذیر ہونگی۔
تاہم یہ ایک اچھا وقت ہے اورورا کو دیکھنے کا۔ جبکہ جمعے کی رات کو اسکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، ویلز اور برطانیہ کے شمالی علاقوں میں دیکھی گئیں۔
پیشگوئی کرتے ہوئے میٹ آفس نے بتایا کہ یہ صورتحال ہفتے کی رات تک جاری رہ سکتی ہے، تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ یہ کہاں کہاں نظر آئیں گی۔
تاہم نیشنل اوشینک اینڈ اٹماسفیریک ایڈمنسٹریشن (نووا) کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ پہلے چند کورونل ماس اجیکشنز ہمارے سیارے کی جانب گامزن ہیں۔