سعودی عرب کے ولی عہد اور ملک کے غیر اعلانیہ حقیقی حکمران محمد بن سلمان کا پاکستان کو دورہ ناگزیر وجوہ کی بنیاد پر ملتوی کردیا گیا ہے۔ دونوں ممالک دورے کی نئی تاریخوں کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ دورہ آئندہ ہفتے بھی ہوسکتا ہے۔
باخبر ذرائع نے روزنامہ بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ سعودی ولی عہد کا پاکستان کا دورہ جاپانی ولی عہد کے دورے سے پہلے یا بعد میں متوقع تھا۔ جاپانی ولی عہد 20 سے 23 مئی تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے سفارت شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کی نئی تاریخوں کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں۔ دورے کے نئے شیڈول کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سعودی ولی عہد کے دورے کے التوا کی سرکاری طور پر کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران سعودی ولی عہد کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی تھی۔ شہزاد محمد بن سلمان نے دعوت قبول کی تھی جس کے بعد سعودی عرب کے اعلیٰ سطح کے وفود نے پاکستان آکر دورے کے انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔
دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ سعودی حکام نے دورے کے نئے شیڈول کا ابھی تک اعلان نہیں کیا۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کے سفارت گفت و شنید میں مصروف ہیں۔
سعودی ولی عہد کے دورے میں مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ سعودی عرب مختلف شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ سعودی ولی عہد کا دورہ ملتوی کیا گیا ہے۔ نومبر 2022 میں بھی سعودی ولی عہد کو آنا تھا مگر نہ آسکے۔ تب بھی دورے کی دعوت دینے والے وزیر اعظم شہباز شریف ہی تھے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ تب وزیرِ اعظم عمران خان تھے۔