دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجری وال نے کہا ہے کہ بھارت میں بہت جلد قیادت کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ کسی کو بھی کچھ اندازہ نہیں کہ نریندر مودی کب تک وزیرِ اعظم کی حیثیت سے کام کرسکیں گے۔ اُن کی عمر 75 سال ہے۔ صحت جواب دے رہی ہے۔ ایسے میں بی جے پی یقینی طور پر متبادل قائد کی تلاش میں ہوگی۔
کرپشن کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے ضمانت منظور کیے جانے کے نتیجے میں رہائی کے بعد ہفتے کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجری وال نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ممکنہ طور پر مرکزی وزیرِ داخلہ اَمِت شاہ کو وزیر اعظم بنانے کے موڈ میں دکھائی دیتی ہے۔ اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے جان چُھڑالی جائے گی۔
دہلی کے وزیرِ اعلیٰ کا یہ بھی کہنا تھا کہ نریندر مودی نے خود یہ اصول طے کیا تھا کہ پارٹی میں کوئی بھی 75 سال کے بعد قائدانہ حیثیت میں نہیں رہے گا۔ 17 ستمبر کو نریندر مودی 75 سال کے ہو رہے ہیں۔ اُنہیں جانا ہوگا۔ لعل کشن چند ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سُمترا مہاجن اور یشونت سنہا نے 75 سال پورے کرنے پر رخصت لی تھی۔
اروند کیجری وال نے سوال کیا کہ جو وعدے نریندر مودی کر رہے ہیں اُنہیں پورا کون کرے گا۔ کیا اَمِت شاہ ایسا کر پائیں گے؟ کیا اُن کی شخص میں قائدانہ اوصاف ہیں؟ بی جے پی کے ووٹرز کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ وہ نریندر مودی کو نہیں بلکہ اَمِت شاہ کو ووٹ دے رہے ہیں۔
ایک سوال پر اروند کیجری وال کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے کئی طرح کی رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی ہیں۔ جب بس نہ چلا تو قانون کی مشینری کو متحرک کیا گیا ہے۔ عدالتوں پر ہمیں پورا بھروسا ہے۔ بے بنیاد مقدمات میں پھنساکر عام آدمی پارٹی کے جوش و خروش کا گراف نیچے لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مودی سرکار کی اوچھی حرکتوں سے ہمارے ووٹ بینک پر کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ ہفتے کی صبح عام آدمی پارٹی نے بتایا کہ دہلی میں اسٹریٹ پاور کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ ہفتے کے شام کیجری وال کے دو بڑے روڈ شوز کا اہتمام کیا گیا ہے۔