اگرچہ ان دنوں سعودی عرب حج کی تیاریوں کے حوالے سے خبروں کی زینت بنا ہوا ہے، تاہم اس سب میں سعودی حکومت کی جانب سے ایسی پابندی لگائی ہے، جس نے سب کی توجہ خوب سمیٹ لی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر میونسپل اور رورل افئیرز کی جانب سے ان خواتین پر کاسمیٹیکس جیسے کہ ناخن پالش، نقلی آئی لیشز سمیت طاقتور پرفیوم کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جو کہ فیکٹریوں اور اسٹورز میں کھانے کی تیاری کے کام کے ساتھ منسلک ہیں۔
سعودی حکومت کی جانب سے کہنا تھا کہ یہ اقدام گوشت، دودھ سمیت دیگر غذاؤں اور کھانوں کو بدبو، آلودگی سے بچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
وزیر میونسپل اور رورل افئیرز کی جانب سے فیکٹریز اور اسٹورز کو عندیہ دیا گیا ہے کہ خواتین اور مرد ملازمین کو تمام قسم کے ہائی اسٹینڈرڈز اپنانے سمیت ہائیجین کا بھی خاص خیال رکھنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں ریستوران، فیکٹری یا اسٹور کو قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وزارت کی جانب سے اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ پرسنل ہائیجین کی پریکٹس جس میں نجی ہائیجین بھی شامل ہے۔
ایک صحت مند پریکٹس اور عادات جو خوراک کو آلودگی کے خبرے سے دوچار کر سکتی ہیں، اگر وہ موثر نہ ہوں اور مناسبت طریقے سے کام کریں۔ یہ سب سماج میں صحت مند انسانی زندگی کو فروغ دیں گی۔
جبکہ سعودی وزارت کی جانب سے متعلقہ اداروں اور ریستوران کو کھانے کے مقامات پر سگریٹ نوشی، کھانے کی آلودگی روکنے، الیکٹرانک سیگریٹ، تمباکو کا استعمال نہ کرنے کی بھی ہدایات کی ہیں۔