قطب شمالی کی روشنیاں سولر اسٹارم کے باعث جنوب تک بھی پھیلنے لگ گئی ہیں، قدرتی حیرت انگیز نظاروں نے شہریوں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا۔
اورورا بوریلیس کے نام سے جانی جانے والی قطب شمالی کی روشنی جو کہ آئرلینڈ، برطانیہ سے لے کر چیک ری پبلک اور جرمنی کے حصوں میں دکھائی دیتی تھیں، اب مزید جنوب کی جانب بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
دی گارجئین کے مطابق قطب شمالی کی روشنیاں شمال مشرقی کوسٹ ایزیکس، کیمبرج شئیر، اور واکنگھم پر وائٹلی بے کے مقام پر دیکھی جاتی تھیں، جبکہ لیور پول، ہیمپ شئیر، کینٹ اور سفالک میں بھی یہ روشنیاں دکھائی دیتی ہیں۔
آئرلینڈ کے میٹ آفس ائیران میٹ کی جانب سے تصاویر پوسٹ کی گئی تھیں، جس میں ڈبلن شہر اور شینن ائیرپورٹ پر یہ روشنیاں دیکھی گئی تھیں۔
میٹ آفس کے ترجمان اسٹیفن ڈکسن کا کہنا تھا کہ کم دورانیے کی راتوں کے باعث یہ روشنیاں کم وقت کے لیے ہی وقوع پذیر ہونگی۔
تاہم یہ ایک اچھا وقت ہے اورورا کو دیکھنے کا۔ جبکہ جمعے کی رات کو اسکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، ویلز اور برطانیہ کے شمالی علاقوں میں دیکھی گئیں۔
پیشگوئی کرتے ہوئے میٹ آفس نے بتایا کہ یہ صورتحال ہفتے کی رات تک جاری رہ سکتی ہے، تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ یہ کہاں کہاں نظر آئیں گی۔
نووا نے کہا کہ ”انتہائی نایاب واقعہ“ ایک بڑے سن اسپاٹ کلسٹر کی وجہ سے ہو رہا ہے جس نے بدھ کی صبح سے کئی اعتدال پسند سے مضبوط شمسی شعلے پیدا کیے ہیں۔
اس کا مطلب تھا کہ روشنیاں معمول سے زیادہ جنوب میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
نیشنل اوشینک اینڈ اٹماسفیرک ایڈمنسٹریشن (نووا) کی جانب سے جمعے کے روز کم یاب خطرناک جیومیگنیٹک طوفان کی پیش گوئی کی تھی۔
نووا کا کہنا تھا کہ اسطوفان کے باعث شمالی روشنیاں جنوبی حصوں الباما اور شمالی کیلی فارنیا تک بھی دیکھی جا سکیں گی۔