محکمہ خوراک پنجاب نے آئندہ سالوں میں گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق گندم پالیسی کو قانون کی شکل دینے کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق گندم خریداری کی نئی پالیسی تیار کرلی گئی۔ جس سے محکمہ خوراک کا گندم خریداری میں کردار ختم ہو جائے گا، کسانوں سے گندم پرائیویٹ سیکٹر خریدے گا۔
گندم خریداری نہ کرکے محکمہ خوراک پر اربوں روپے سود اور اسٹوریج اخراجات نہیں پڑیں گے۔ اس وقت محکمہ خوراک سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔
چاروں صوبوں میں یکساں گندم کے نرخ مقرر ہوں گے۔ نیا تجربہ ابتدائی طور پر دو سال کے لئے کیا جائے گا۔ عالمی قیمت کو مدنظر رکھ کر مقامی گندم کی قیمت حکومت طے کیا کرے گی۔