وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی دنیا میں مثال نہیں، پاکستان اور سعودی عرب امن اور خوشحالی میں پارٹنر ہیں، سعودی ولی عہد کی پالیسیاں مجھ سمیت تمام لیڈروں کیلئےمشعل راہ ہیں، ہم آئی ٹی میں سعودی تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
سعودی ٹی وی کو انٹرویو میں شہبازشریف نے کہا کہ سعودی ولی عہد پاکستان سے تعلقات میں انتہائی مخلص ہیں، محمد بن سلمان کی قیادت میں معاشی انقلاب لاسکتے ہیں، محمد بن سلمان نے سعودی عرب کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں میں اصلاحات کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، کویت، قطر، یو اے ای اور ترکیہ بھی آئی ٹی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پارٹنر بن سکتے ہیں، چین ہمارا عظیم دوست ہے وہ بھی اس میں پارٹنر بن سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کا وژن دو ہزاور تیس پیش کیا جو دنیا کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔ سعودی وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان انتہائی نتیجہ خیزثابت ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹیز کے درمیان رابطہ تاریخی موقع تھا، یہ رابطے دونوں ممالک کی ترقی کیلئے ہیں، ہم نے ان شعبوں کی نشاندہی کی جہاں مشترکہ کام کرسکتے ہیں، اب ہمارے پاس آگے بڑھنے کیلئے ایک واضح راستہ موجود ہے، شمسی توانائی پر سرمایہ کاری سے متعلق پاکستانی وفد ریاض میں ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بھی ولی عہد کی بےپناہ کامیابیاں ہیں، ہم آئی ٹی میں سعودی تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، ورلڈ اکنامک فورم اجلاس کے دوران سعودی حکام سے بات چیت ہوئی، جس میں ہم نے طے کیا تمام شعبوں میں تعاون کریں گے، ہم ایک خاندان کی طرح ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلیں گے، ہماری رفتار کو آپ پاکستان اسپیڈ کا نام دے سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کا کوئی بھی وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرتا ہے، اس طرح یہ ایک روایت بن گئی ہے، پاکستان صرف 76 برس کا ہے اور ہمارے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاک سعودیہ تعلقات برسوں پر محیط ہیں، ہمارے غم و خوشی مشترکہ ہیں، ہم کامیابی اور ترقی کے بھی ساتھی ہیں۔