بھارت میں حیرت انگیز اور افسوسناک واقعات رونما نہ ہوں ایسا کیسے ممکن ہے، حال ہی میں محبت کی خاطر بھارت آئی خاتون کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی خاتون اپنے محبوب کی خاطر 8 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے بیٹی کے ہمراہ بھارت پہنچ گئی، تاہم اسے اندازہ نہیں تھا کہ آگے کس حد تک مشکل اس کا انتظار کر رہی ہے۔
امریکی خاتون نینا کالا پوڈل امریکہ سے بھارتی ریاست بہار کے علاقے ضلع کشن گنج پہنچی تھی، جہاں اس کے ساتھ 11 سالہ بیٹی ایونس بسوا بھی موجود تھی۔
امریکی خاتون نے بھارتی شخص نیما تمانگ سے فیس بک پر دوستی کی تھی، جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ محبت میں تبدیل ہو گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نینا اپنی بیٹی کے ہمراہ 19 مارچ کو نیو یارک سے نئی دلی پہنچی تھی، جبکہ 21 مارچ کو نئی دلی سے بگڈوگرا پہنچ گئیں۔
چونکہ نیما تمانگ کا گھر مغربی بنگال کے علاقے کالچنی میں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریبا 8 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے خاتون بھارتی شخص کے گھر پہنچی۔
جبکہ علاقے بھٹ پارا کے گریس ویلی چرچ میں خاتون نے نیما تانگ سے شادی کی، لیکن نیما کی جانب سے امریکی اہلیہ کے لیے جعلی آدھار کارڈ بنوایا گیا تھا، تاہم اس کا علم نینا کو نہیں ہو سکا۔
بھارتی شوہر کی جانب سے امریکی اہلیہ اور اس کی بیٹی کا آدھار کارڈ محض 10 ہزار بھارتی روپوں کے عوض ضلع علی پور دوار کے علاقے کی مقامی دکان سے بنوایا گیا تھا۔
جبکہ اسی جعلی آدھار کارڈ کی بنا پر جوڑا نیپال میں ہنی مون منانے بھی چلا گیا، لیکن صورتحال اس وقت بدل گئی جب نیپال اور بھارت کے بارڈر پر سیکیورٹی فورس نے جعلی آدھار کارڈ کی بنا پر خاتون کو روک لیا۔ پانی ٹنکی بارڈر پر 40 سالہ نینی کالا اور اس کی بیٹی کو روکا گیا جبکہ 33 سالہ نوجوان کو بھی حراست میں لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نینا کالا کے پاس بھارتی ویزا موجود ہے جس کی مدت 2029 تک کی ہے، تاہم بیٹی کے ویزا کی مدت 2025 تک کی ہے۔
بارڈر فورس نے قانونی کاروائی کے بعد حراست میں لی گئی فیملی کو خیری باری پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ جہاں پولیس نے مقامی سیلی گوری کورٹ میں فیملی کو پیش کیا۔
جبکہ پولیس نے امریکی خاتون اور اس کے بھارتی شوہر کے 5 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی، جبکہ کیس کے حوالے سے پولیس نے تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔