Aaj Logo

شائع 10 مئ 2024 01:49pm

دو مختلف بیل آؤٹ پیکیج پر بات چیت کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئندہ طویل مدتی قرض پروگرام کے لیے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔

خیال رہے کہ آئی ایم ایف پہلے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرچکا ہے جس میں پینشن پر ٹیکس لگانے اور استثنا ختم کرنا شامل ہے۔ علاوہ ازیں تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے مجموعی قومی پیداوار کا نصف فیصد یعنی 600 ارب روپے مزید ٹیکس وصول کرے۔

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان آج سے مذاکرات کا آغاز ہوگا اور یہ مذاکرات آئی ایم ایف کی معاون ٹیم کررہی ہے جبکہ دو مختلف بیل آؤٹ پیکیج پر بات چیت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے سربراہی مشن 16 مئی کی رات پاکستان پہنچنے کا امکان ہے جبکہ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف مشن کے کچھ ممبران پاکستان پہنچ گئے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفدقرض کےسلسلےمیں پاکستان کی معاشی ٹیم سےبات چیت کرے گا، معاون ٹیم مختلف محکموں سے ڈیٹا حاصل کرے گی اور وزارتِ خزانہ کےحکام سے مل کر بجٹ پر بھی کام کریں گے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا مشن 10 روز سے زائد پاکستان میں قیام کرے گا۔

Read Comments