Aaj Logo

شائع 10 مئ 2024 04:27pm

امتحانی مرکز میں مداخلت: ایم کیو ایم نے سابق ایم پی اے کی بنیادی رکنیت معطل کردی

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں سابق ایم پی اے کی امتحانی مرکز میں مداخلت کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے ایکشن لیتے ہوئے سابق رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین کی بنیادی رکنیت معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی مرکزی کمیٹی نے ڈسپلنری ایکشن لیتے ہوئے اورنگی ٹاؤن میں امتحانات میں نقل کرانے کے لیے خاتون ٹیچر پر تشدد کرنے کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر صداقت حسین کی تنظیم کی بنیادی رکنیت معطل کر دی۔

ایم کیو ایم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کے اسکول میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نقل مافیا کے خلاف سب سے مضبوط آواز ہے۔

ایم کیو ایم کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ ایم کیو ایم کسی بھی کارکن کو یہ اجازت نہیں دیتی کہ وہ کسی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ بنے۔

ترجمان ایم کیو ایم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اورنگی ٹاؤن کے ایک اسکول میں ایم کیو ایم رہنما صداقت حسن کی جانب سے نقل کرانے کے لیے خاتون ٹیچر کو ہراساں و تشدد کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

کراچی کے امتحانی مرکز میں ’نقل کرانے پر تنازع‘: ایم کیو ایم کے سابق ایم پی اے کا رد عمل

کراچی میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران نقل کرانے کے واقعے کی تردید کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سابق ایم پی اے صداقت حسین نے کہا ہے کہ فوٹیج میں نظر آنے والا اسکول میرا ہے اور یہاں کوئی امتحانی سینٹر نہیں پڑا، جھگڑے کا معاملہ پرانا ہے۔

اورنگی ٹاؤن کے امتحانی مرکز میں سابق ایم پی اے کی جانب سے بچوں کو نقل کرانے کی کوشش کی خبر میڈیا پر چلی۔ جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ نقل کرانے میں ناکامی پر سابق ایم پی اے مشتعل ہوگئے تھے اور انھوں نے خاتون ٹیچر پر تشدد کیا۔

تاہم ایم کیو ایم کے سابق ایم پی اے صداقت حسین نے امتحانی مرکز میں زبردستی داخل ہونے کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس خبر کو چلوانے کے پیچھے اسکول کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 3 ماہ قبل اسکول کی پکنک میں ایک لڑکا موبائل فون لایا تھا، اس کا موبائل فون ضبط کرنے پر یہ ہنگامہ کیا گیا، ہم سے پیسوں کا تقاضہ کیا گیا، خاتون نے میرے اسکول پہنچنے سے قبل 15 سے پولیس بھی بلوا رکھی تھی۔

Read Comments