پاکستان تحریک انصاف نے پورا ایک سال مکمل ہونے پر 9 مئی کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا تھا لیکن پارٹی عوام کو جمع کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنما عارف علوی طاقتور حلقوں سے مذاکرات کے ذریعے ”چیزوں کو حل“ کرنے کی اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔
انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف سابق وزیراعظم سے جیل میں ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں بشمول قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، عارف علوی اور پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کیا۔
مزیدپڑھیں: نو مئی کے حوالے سے احتجاج، پی ٹی آئی کےمتعدد رہنما گرفتار
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عارف علوی کو تفویض کردہ ’اہم‘ کام کی تفصیلات شیئر نہیں کی گئی لیکن سابق صدر نے ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے دور میں عمران خان اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ کو ختم کرنے کی متعدد کوششیں کیں۔
اپنی میڈیا ٹاک میں انہوں نے کہا کہ بات چیت ہونی چاہیے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمران اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے پاس ’’حقیقی طاقت نہیں ہے‘‘۔
پی ٹی آئی حکمران جماعتوں کے علاوہ کسی اور سے کیوں بات کرنا چاہتی ہے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں سابق صدر نے جواب دیا کہ ”آپ لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان میں اقتدار کس کا ہے“۔ انہوں نے مخلوط حکومت کے حوالے سے واضح طور پر کہا کہ یہ سیاسی جماعتیں فارم 47 میں ملوث ہیں اور ان کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لاہور کا عمران خان کی رہائی کیلئے پرامن تحریک کا اعلان
عارف علوی کے مطابق انہوں نے ماضی میں بھی معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی تھی اور اب بھی وہ ملک کی خاطر ایسا ہی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 9 مئی کو احتجاج کرنے کی کوشش پر متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔
سیالکوٹ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ریحانہ ڈار کو حراست میں لے لیا جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے جناح ہاؤس میں شہید کارکنان کیلئے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت سے قبل ریحانہ ڈار کو پولیس نے حراست میں لیا۔