وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 9 مئی پر بانی پی ٹی آئی کو معافی کی آفر موجود ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کابینہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح طور پر کہا 9 مئی واقعات میں ملوث افراد معافی مانگیں، اب معافی مانگنا یا نا مانگنا بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہے، البتہ بانی پی ٹی آئی کو معافی کی آفر موجود ہے۔
وزیر دفاع نے کہا افسوسناک بات یہ ہے کہ شہدا کو نشانہ بنایا گیا، قومی ہیروز کے مجسموں کو مسمار کرکے کیا پیغام دیا گیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کسی شخص کی انا نہیں ملک کی انا کی بات ہے اور 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کی انا اور آبرو پر حملہ تھا۔
وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ 9مئی کےواقعات میں ملوث لوگوں کااحتساب ہوناچاہیے تاکہ قوم کوپتہ چلناچاہیےاسپانسرکون تھےاورکس نےعمل درآمد کرایا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جمعرات کو کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سےاختلافات ہوسکتےہیں سب لوگوں نےماضی میں کئے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا احتساب کرناہےتو2014سےشروع کرلیں، 2013میں جوسازش تیارہوئی اس کاہدف نوازشریف تھے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی بار آرمی چیف کی تعیناتی کومتنازع بنانےکی کوشش کی گئی، تحریک انصاف کی حکومت نے ملک کو بحرانوں میں دھکیلا۔
انہوں نے کہا کہ ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں اور منتوں پر اتر آئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر کیا کر رہی تھیں؟ آرمی چیف کی تقرری متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو بحرانوں کا شکار کیا۔
اس سے قبل کابینہ کے اجلاس میں 9مئی کے حوالے سے تحقیقات رپورٹ پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس سانحے کے ذمہ داروں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔