گوادرمیں نامعلوم مسلح افراد نے سربندرمیں رہائشی کوارٹر پر حملہ کرکے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 7 مزدروں کو قتل کردیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے سربندر میں مزدوروں پر حملہ جبکہ انتظامی افسران وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور جاں بحق مزدوروں کے اہلخانہ سے رابطہ کیا جاررہا ہے۔
ادھر ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے فش ہاربرجیٹی کے قریب رہائشی کوارٹر پر حملہ کیا، حملہ اس وقت کیا گیا جب کوارٹر میں مزدور سو رہے تھے جبکہ حملے میں ایک مزدور زخمی ہے۔
مزید پڑھیں: گوادر میں پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر بی ایل اے کا حملہ ناکام، 8 دہشتگرد ہلاک، 2 سکیورٹی اہلکار شہید
ذرائع کے مطابق لاشیں اور زخمی گوادر اسپتال منتقل کردیے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق و زخمی افراد کا تعلق پنجاب کے ضلع خانیوال سے بتایا جاتا ہے۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق جاں بحق و زخمی افراد سربندر میں سیلون (حجام) کے دکان میں کام کرتے تھے۔
واقعہ کی رپورٹ طلب
صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی اور کہا کہ دہشت گردوں سے سختی سے نمٹیں گے، واقعہ کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ کی گوادر میں دہشت گردی کی شدید مذمت
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بہیمانہ واقعہ میں7افراد کے قتل پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوگوارخاندانوں کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے درندے انسان کہلانے کے حقدار نہیں ہیں۔
گوادر میں بے گناہ مزدوروں کا قتل کھلی دہشت گردی ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر میں بے گناہ مزدوروںکا قتل کھلی دہشت گردی ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی رٹ ہرصورت برقراررکھی جائے گی، پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے اور شہدا کے اہلخانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں نے حالیہ عرصے میں بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو نشانہ بنایا ہے۔
رواں برس 28 اپریل کو بھی بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو مزدروں کو قتل کردیا تھا۔ مقتولین کی شناخت محمد شاہد ولد محمد صدیق اور محمد نعیم ولد محمد حنیف کے نام سے ہوئی ہے اور دونوں کا تعلق پنجاب کے شہر فیصل آباد سے تھا۔