آسٹریلیا کی ایک خاتون ٹی وی نیوز اینکر نے بلیٹن کے دوران انہیں اپنا سینہ ڈھانپنے کا مشورہ دینے والے ناظر کا پیغام سوشل میڈیا پر شئیر کردیا ، خاتون میزبان کی اس حرکت نے سوشل میڈیا پر ایک بحث کو جن دے دیا ہے۔
ٹی وی میزبان نریلڈا جیکبز نے ایک ای میل کا اسکرین شاٹ انسٹاگرام پر دکھایا جس میں نیوز سیگمنٹ کے دوران ان کے پہنے لباس کے انتخاب پر تنقید کی گئی تھی اور اسے ’نامناسب‘ قرار دیا تھا۔
’اسٹرابیری والا دودھ‘: انوشے عباسی کے ذو معنی کیپشن پر سوشل میڈیا صارفین برہم
اپنی پوسٹ کے کیپشن میں، جیکبز نے ’اب بھی‘ ایسی ای میلز موصول ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔
بھانجی نے اپنے ماموں کے ساتھ شادی رچالی
انہوں نے بتایا کہ یہ ای میل پورے نیوز روم کو اس وقت بھیجی گئی جب وہ آن ایئر تھیں۔
انہوں نے اپنے لباس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ نامناسب نہیں تھا، انہوں نے خود کو شرمندہ کرنے اور نیچا دکھانے کی کوشش کرنے پر تنقید بھی کی۔
آلو کی ٹکی، پکوڑا یا اسکول کی گھنٹی؟ ماہرہ کے ٹیکے نے لوگوں کی ہنسی نکلوادی
جیکبز کی اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر فوراً ہی توجہ حاصل کرلی۔
بہت سے لوگوں نے جیکبز کی حمایت کا اظہار کیا اور باڈی شیمنگ رویے کی مذمت کی۔
ٹرول کی ای میل پر جیکبز کے جواب نے خواتین کے لباس کے انتخاب اور آن لائن ہراسگی کے بارے میں سماجی رویوں پر ایک وسیع تر گفتگو کو جنم دیا ہے۔
خیال رہے کہ نریلڈا جیکبز اعلانیہ ہم جنس پرست ہیں۔