پتوکی میں رہائش پذیر بنگلہ دیشی قاری عبدالکبیر کو 36 سالوں بعد اپنے پیارے مل گئے، بیٹیاں باپ سے گلے مل کر روتی رہیں، جبکہ پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں بھی خوشی سے نہال نظرآئے ۔
اپنے پیاروں سے بچھڑ جانے والے بنگلہ دیش کے قاری عبدالکبیر چھتیس سالوں بعد اپنے وطن بنگلہ دیش پہنچ گئے، بنگلہ دیش پہنچنے پر بیٹیاں باپ کے گلے لگ کر روتی رہیں, پوتیاں پوتے اور نواسے نواسیاں بھی خوشی سے نہال نظر آئے ۔
غربت کی وجہ سے قاری عبدالکبیر چھتیس سال پہلے کاروبار کی غرض سے بھارت اور پھر پاکستان آگئے تھے پاکستان آکر ان کے دستاویزات چوری ہوگئے ناہی فیملی کا ایڈریس یاد رہا نا ہی اس وقت کوئی رابطہ نمبر تھے جس کے بعد وہ یہاں کے ہی ہوکر رہ گئے اور پتوکی کے نواحی علاقہ میں امامت کرواتے رہے جس سے کھانے پینے اور رہنے کا انتظام چلتا رہا ۔
اس حوالے سے آج نیوز نے 12 مارچ دو ہزار 2023 کو خبر نشر کی تھی کہ بنگلہ دیش حکومت اور پاکستان حکومت قاری عبدالکبیر کو اپنے پیاروں سے ملوانے کےلیے کردار ادا کرے اور جلد دستاویزات مکمل کی جائیں۔
بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے تعاون کرنے پر قاری عبدالکبیر ائیرپورٹ پر بنگلہ دیش زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے انہیں سوشل میڈیا پر اپنوں سے ملوانے، اور واپس بنگلہ دیش بھجوانے پر کراچی کے رہائشی سماجی رہنما مولانا ولی معروف نے اہم کردار ادا کیا۔